Two Line Poetry
بازوؤں میں تم مجھے ، بے تحاشہ گھیرے ہو
کل کی فکر ہے کس کو، تم ابھی تو میرے ہو
وہ جس کے ہونے سے زندگی نغمہ سرائی ہے
اسے کہنا۔۔۔۔۔۔ بھیگی جنوری پھر لوٹ آئی ہے
تمھارے دل میں مجھے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ایسے عمر قید ملے
کہ تھک جائیں سارے وکیل پر مجھے ضمانت نہ ملے
نزاکت لے کے آنکھوں میں وہ اس کا دیکھنا توبہ
الہی ہم اُنہیں دیکھیں یا اُن کا دیکھنا دیکھیں
ایک لاحاصل کا ملال ہے ورنہ
مجھے کب کوئی شعر کہنا تھا
لوگ رکھتے ہیں نظر ہم پر
فرشتوں تم حساب رہنے دو
فرشتوں تم حساب رہنے دو
two line poetry |
Comments
Post a Comment